میراں بخش
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل ناں | ملک میراں بخش | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 20 اپریل 1907 راولپنڈی, پنجاب، پاکستان, پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | راولپنڈی, پنجاب، پاکستان, پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ | 29 جنوری 1955 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 13 فروری 1955 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 13 اپریل 2020 |
ملک میراں بخش انگریزی:Malik Miran Bakhsh (پیدائش: 20 اپریل 1907ء راولپنڈی) | (وفات: 8 فروری 1991ء ڈھوک رتہ، راولپنڈی)ایک پاکستانی کرکٹر ہے۔[۱]انہیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا میں وہ دوسرے ایسے کھلاڑی ہیں جو ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کرتے وقت طویل عمر کا ریکارڈ رکھتے ہیں یہ اس وقت ہوا جب انہیں بھارت کے خلاف 1954-55ء میں لاہور کے ٹیسٹ میں ٹیم کا حصہ بنایا گیا تو اس وقت ان کی عمر 47 سال 275 دن تھی۔ ان سے پہلے انگلینڈ کے کھلاڑی جیمز سائوتھرن ہیں جو 49 سال 119 دن کی عمر میں 15 مارچ 1879ء کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میں اترے تھے۔
ابتدائی زمانہ
سودھومیراں بخش نے پاکستان کی نمائندگی کے علاوہ پنجاب' راولپنڈی اور پاکستان سروسز کی طرف سے بھی کرکٹ کھیلی۔ سیدھے ہاتھ کے بلے باز اور رائٹ آف بریک بائولر تھے۔ ایک لمبے قد کے آف سپنر کی حیثیت سے انہوں نے 1948-49ء میں مہمان ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے خلاف دو روزہ میچ میں 5 وکٹ لئے اور 1949-50ء میں کامن ویلتھ الیون کے خلاف 10 وکٹوں کا حصول ممکن بنایا۔ ٹیسٹ کیریئر کے اختتام کے بعد بھی وہ کرکٹ کھیلتے رہے۔ 1958-59ء میں جب ان کی عمر 51 سال ہوگئی تھی تو انہوں نے راولپنڈی کی طرف سے کھیلتے ہوئے پشاور کے خلاف 4 وکٹ حاصل کئے۔ ان کی بہترین کارکردگی کمائبنڈ یونیورسٹیز کی طرف سے 1956-57ء میں تھی۔ جب انہوں نے صرف 15 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کرکے ایسٹ پاکستان وائٹ کی پوری ٹیم کو 33 رنز پر ڈھیر کردیا۔
اعداد و شمار
سودھومیراں بخش نے 2 ٹیسٹ میچ کی 3 اننگز میں 2 بار ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے صرف ایک رنز بنائے اور 15 فرسٹ کلاس میچوں کی 22 اننگز میں 6 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہتے ہوئے 53 رنز سکور کئے۔ 23 ان کا زیادہ سے زیادہ سکور تھا جبکہ بولنگ کے شعبے میں ٹیسٹ میں انہوں نے 115 رنز دے کر 2 اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں 933 رنز دے کر 48 وکٹیں حاصل کیں۔ 19.43 کی اوسط سے لی گئی ان وکٹوں میں 6/15 ان کی کسی ایک اننگ میں بہترین بولنگ تھی۔
ریکارڈ' وفات
سودھوٹیسٹ کرکٹ کے دونوں میچوں میں وہ کوئی متاثر کارکردگی پیش نہ کرسکے۔ 3 اننگز میں دو بار ناٹ آئوٹ رہ کر انہوں نے صرف 1 رن بنایا اور 15 فرسٹ کلاس میچوں میں 22 اننگز کھیل کر 23 سب سے زیادہ رنز کے ساتھ 53 رنز بنائے۔ بائولنگ میں 115 رنز دے کر انہوں نے 2 ٹیسٹ وکٹوں کا حصول ممکن بنایا جبکہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں 933 رنز دے کر 48 وکٹوں کے مالک بنے جس کی اوسط 19.43 تھی۔ وہ 8 فروری 1991ء کو ڈھوک رتہ راولپنڈی کے مقام پر 83 سال اور 294 دن کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے[۲]
مزید دیکھیے
سودھو- کرکٹ
- ٹیسٹ کرکٹ
- پاکستان قومی کرکٹ ٹیم
- پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی
- طویل العمرکرکٹ کھلاڑیوں کی عالمی فہرست
حوالہ جات
سودھو- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین. «https://en.wikipedia.org/wiki/Miran_Bakhsh». پیوند خارجی در
|title=
وجود دارد (کمک) - ↑ https://www.espncricinfo.com/player/miran-bakhsh-41280