الموسوعۃ الحدیثیۃ لمرویات الامام ابی حنیفۃ
فائل:Al Maosoat ul Hadeesiah.png | |
لکھاری | مولانا لطیف الرحمن |
---|---|
اصل عنوان | مرویات امام ابو حنیفہ |
بولی | عربی |
سلسلہ | کتب حدیث |
صنف | مجموعہ حدیث |
الموسوعۃ الحدیثیۃ لمرویات الامام ابی حنیفۃ امام ابو حنیفہ کی ساری احادیث کو ایک انسائیکلوپیڈیا کی شکل میں جمع کردیا گیا جو20 جلدوں پر مشتمل اے۔
مؤلف
سودھومؤلف مولانا لطیف الرحمن مکی بہرائچی ہیں جنہوں نے کچھ علمائے کرام کے بکھرے کام کو یکجا کر دیا ان علماء کرام میں مولانا عبد الحی فرنگی محلی، العلامہ زاہد الکوثری، مولانا ظفر احمد العثمانی، مولانا مفتی مہدی حسن شاہ جہاں پوری، علامہ ابو الوفاء الأفغانی، اور عبد الرشید النعمانی حضرات شامل ہیں۔
وجہِ تالیف
سودھوامام اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی کے متعلق کچھ کم علم اور متعصب افراد ”قلیل الحدیث“ اور ”یتیم فی الحدیث“ وغیرہ ہونے کا الزام لگایا اے، جو خالص حسد و عناد پر مبنی اے۔ چنانچہ علامہ ابن حجر مکی فرماتے ہیں کہ : ”علامہ ذہبی وغیرہ نے امام ابوحنیفہ کو حفاظ حدیث کے طبقے میں لکھا اے اور جس نے ان کے بارے میں یہ خیال کیا اے کہ وہ حدیث میں کم شان رکھتے تھے، تو اس کا یہ خیال یا تو تساہل پر مبنی اے یا حسد پر"۔[۱] ”الموسوعة الحدیثیة لمرویات الإمام أبی حنیفة“ سےامام اعظم کی شانِ محدثیت روز روشن کی طرح عیاں ہوتی اے، آپ صرف محدث ہی نہیں بلکہ امامِ حدیث، حافظِ حدیث اور صاحبِ ”جرح و تعدیل“ ہونے کے ساتھ ساتھ، کثیر الحدیث ہونے میں بعد کے محدثین مثلاً امام بخاری و مسلم وغیرہ کے ہم پلہ ہیں؛ جس سے آپ کا علمِ حدیث میں بلند مقام ومرتبہ کا ہونا ظاہر اے؛ نیز آپ پر حدیث کے حوالے سے کیے گئے اعتراضات کا بے بنیاد ہونا بھی ثابت ہوتا اے۔
مختصر تفصیلات
سودھومؤلف نے دنیا بھر کے کتب خانوں کے اسفار کیے، *خاص طور پر ہندوستان، پاکستان، سعودی عرب، مصر، ترکی، روس اور انڈونیشیا وغیرہ میں موجود مکتبات پہنچ کر ان کی مخطوطات کی فہرست کو کھنگالا اور اس فن کے ماہرین سے رابطہ فرمایا۔ اور احادیث کی تمام کتابوں کی ورق گردانی کی، خواہ وہ مسانید ہوں یا سنن یاصحاح یاجوامع یا مصنفات یا مستدرکات یا معاجم یا اجزاء یا مشکلات الآثار یا کتب الزوائد یاکتب اطراف وغرائب یا کتب رجال و تاریخ یا طبقات وتراجم وغیرہ ۔ غرض یہ اے کہ قرن اول سے لیکر قرن عاشر تک امام ابو حنیفہ کی پھیلی ہوئی احادیث جو اسانید متصلۃ کے ساتھ ہوں ان کو ایک جگہ جمع کیا۔ جس کے نتیجے میں متعدد مسانید جو آج تک چھپے نہیں تھے بلکہ وہ مخطوطات ہی کی شکل میں موجود تھے، ان کو حاصل کرکے ان کی تحقیق و تخریج کرکے شامل کیا۔ خاص طور پر چند ایک کا تذکرہ کیا جاتا اے۔
- (1)مسند الإمام أبي حنيفة للحارثی
- (2) مسند الإمام أبي حنيفة لابن خسرو
- (3) مسند الإمام أبي حنيفة لابن المقرئ۔
- (4) مسند الإمام أبي حنيفة للثعالبي۔
- (5) مسند الإمام أبي حنيفة لابن ابی العوام۔
- (6) كشف الآثار الشريفة في مناقب أبي حنيفة للحارثي۔
چند کتابیں جو پہلے سے متداول تھیں ان پر ازسر نو کام کیا اے:
- 1۔ جامع المسانید للخوارزمی
- 2۔ آثار الامام ابی یوسف
- 3۔ آثار الامام محمد ابن حسن الشیبانی
- 4۔ مسند ابی حنیفۃ لأبی نعیم الاصبھانی۔
اور کچھ ایسے رسالے جو پہلے چھپے نہیں تھے، ان کی تحقیق کرکے ان کو شامل کیا، جیسے
- 1۔ الاربعین المختارۃ من الحدیث الإمام ابی حنیفۃ
- 2 عوالی الإمام ابی حنیفۃ
- 3۔ احاديث السبعة عن سبعة من الصحابة
پھر پندرہ سال کی مسلسل جدو جہد سے پورے ذخیرہ احادیث کو کھنگال کرکے ان کی ترتیب، تبویب اور تہذیب کرکے امام صاحب کی 10613 (دس ہزار چھ سو تیرہ) مرویات جمع کیں۔ اور ان پر تحقیقی کام کیا، یہ انسایکلوپیڈیا، الموسوعة الحديثية لمرويات الإمام أبي حنيفة۔ کے نام سے عربی میں 20 جلدوں میں شائع ہوچکا اے جس میں امام اعظم ابو حنیفہ کا مکمل دفاع، علم حدیث میں آپ کا عظیم مقام اور آپ کی مرویات پر ہوئےکام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اے۔
کتاب کا اسلوب اور منہج
سودھو- کتاب کل20/ جلدوں میں اے ، جس میں طویل مقدمہ اے جو 3/ جلدوں پر مشتمل اے ، جس میں امام اعظم کا مکمل دفاع، علم حدیث میں آپ کا عظیم مقام اور آپ کی مرویات پر ہوئے کام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اے ۔
- بہت سی غلط فہمیاں اس بارے میں جوعلمی حلقوں میں رائج تھیں اس کی نشان دہی کی گئی اے اور اسے دور کیا اے۔
- کتاب فقہی اور حدیثی دونوں ترتیب کی رعایت کے ساتھ مرتب کی گئی اے ۔
- کتاب میں جتنے رواة ہیں ان سب کے تراجم ہیں، جن کی تعداد 2314/ہیں ۔
پوری کتاب کچھ اس طرح اے :
- (1)3/ جلدیں مقدمہ ۔
- (2) 3/ جلدیں تراجم رواة ۔
- (3) 2/ جلدیں فہرست ۔
- (4) 12/ جلدوں میں احادیث ۔
- اس طرح کل 20/ جلدوں میں کام پایہٴ تکمیل تک پہنچا ۔
- اس موسوعہ کو دارالکتب العلمیہ بیروت نے شائع کیا اے۔ [۲]