"<span lang="ur">محمد یوسف کاندھلوی</span>[[ گٹھ:مضامین جنہاں وچ اردو بولی دا متن شامل اے ]]" دیاں دہرائیاں وچ وکھراپا

Content deleted Content added
Created by translating the page "محمد یوسف کاندھلوی"
 
No edit summary
لیک ۱ –
{{Infobox Muslim scholar
آپ کا نام نامی محمد یوسف، والد کا نام [[محمد الیاس کاندھلوی]] ہے۔ آپ کے والد بانی [[تبلیغی جماعت]]ہیں اورچچازاد بھائی محمد زکریا کاندھلویہیں۔ آپ والد کی وفات کے بعد باقاعدہ تبلیغی جماعت سے منسلک ہوگئے اور امیر مقرر ہوئے۔ تبلیغی جماعت کے اصول چلہ ، چار ماہ وغیرہ کی ترتیب انہی کی بنائی ہوئی ہے۔ مشہور زمانہ کتاب حیاۃ الصحابہ (کتاب) آپ کی مرتب کردہ ہے۔ آپ جماعتوں کو سخت سے سخت تکلیف سہنے کے لئے تیار کرتے۔ ان کے بیان سحر انگیز ہوتے مرکز نظام الدین ، بھارت میں آپ کا بیان سننے [[ھندو مت|ہندو]] بکثرت آتے۔آپ پاکستان میں بھی آیا کرتے۔ لاہور میں اجتماع کے دوران طبیعت خراب ہوئی اور ہسپتال کے راستہ میں انتقال ہوا۔ مسٹر [[گاندھی]]نے خصوصی طیارہ میت لانے کے واسطے پاکستان بھیجا۔
| notability = [[علماء|اسلامی عالم]]
| era = بیسویں صدی
| name = محمد یوسف کاندھلوی
| birth_date = 20 مارچ 1917 (1335 [[ھ]])
| death_date = 1965 (1384 [[ھ]])
| denomination = [[سنی]]
| Madh'hab = [[حنفی]]
| movement = [[دیوبندی]]
| alma_mater = [[مظاہر علوم سہارنپور]]
| notable_works =
| main_interests =[[اسلام]]، [[دعوہ]] کے بنیادی اصول اور طریقے
|disciple_of =[[محمد الیاس کاندھلوی]]
|influences =[[محمد الیاس کاندھلوی]]، [[خلیل احمد سہارنپوری]]، [[محمد زکریا کاندھلوی]]
| office1 = [[تبلیغی جماعت]] دے دوسرے [[امیر]]
| predecessor1 = [[محمد الیاس کاندھلوی]]
| successor1 = [[انعام الحسن کاندھلوی]]
}}
 
{{دیوبندی}}
== ولادت ==
آپ کادا نام نامی محمد یوسف، والد کادا نام [[محمد الیاس کاندھلوی]] ہے۔ آپ کےدے والد بانی [[تبلیغی جماعت]]ہیں اورچچازادنیں تے چچازاد بھائی [[محمد زکریا کاندھلویہیں۔کاندھلوی]] نیں۔ آپ والد کیدی وفات کےدے بعد باقاعدہ [[تبلیغی جماعت]] سےنال منسلک ہوگئے اورتے امیر مقرر ہوئے۔ تبلیغی جماعت کےدے اصول چلہ ، چار ماہ وغیرہ کیدی ترتیب انہیانہاں کیدی بنائی ہوئی ہے۔ مشہور زمانہ کتاب حیاۃ الصحابہ (کتاب) آپ کیدی مرتب کردہ ہے۔ آپ جماعتوںجماعتاں کونوں سخت سےتوں سخت تکلیف سہنےسہن کے لئےلئی تیار کرتے۔کردے۔ انانہاں کےدے بیان سحر انگیز ہوتےہوندے مرکز نظام الدین ، [[بھارت]] میںوچ آپ کادا بیان سننےسنن [[ھندو مت|ہندو]] بکثرت آتے۔آپآندے۔آپ پاکستان میںوچ بھیوی آیا کرتے۔کردے۔ [[لاہور]] میںوچ اجتماع کےدے دوران طبیعت خراب ہوئی اورتے ہسپتال کےدے راستہ میںوچ انتقال ہوا۔ہویا۔ مسٹرہندستان [[گاندھی]]نے خصوصی طیارہ میت لانےلیان کےدے واسطے [[پاکستان]] بھیجا۔بھیجیا۔
آپ کی ولادت کاندھلہ میں 25 جمادی اولیٰ 1335ھ بمطابق [[20 مارچ]]، [[1917|1917ء]] کوبروز چہارشنبہ کوہوئی۔ آپ کے والد اس وقت مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور میں مدرس تھے۔
 
== جم==
== ماحول اور بچپن ==
آپ کیدی ولادت کاندھلہ میںوچ 25 جمادی اولیٰ 1335ھ بمطابق [[20 مارچ]]، [[1917|1917ء]] کوبروزنوں بروز چہارشنبہ کوہوئی۔ ہوئی۔ آپ کےدے والد اس وقت مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور میںوچ مدرس تھے۔سن۔
آپ نے جس ماحول میں پرورش پائی اس میں بچے بوڑھے جوان تقریباً سبھی [[قرآن]] کے حافظ ہوتے تھے۔ گھر کی بیبیاں تلاوت، ذکر و تسبیح اور نوافل وغیرہ کا ہتمام کرتیں، آپ کے خاندان میں علماء و حفاظ بکثرت ہیں۔
 
== ماحول اورتے بچپن ==
آپ نے جس ماحول میںوچ پرورش پائی اس میںوچ بچے بوڑھے جوان تقریباً سبھی [[قرآن]] کےدے حافظ ہوتےہودنے تھے۔سن ۔ گھر کیدیاں بیبیاں تلاوت، ذکر و تسبیح اورتے نوافل وغیرہ کادا ہتماماہتمام کرتیں،کردیاں، آپ کےدے خاندان میںوچ علماء و حفاظ بکثرت ہیں۔نیں۔
 
=== حفظ قرآن ===
دس سال کیدی عمر میںوچ [[قرآن]] شریف حفظ کرلیا،۔ آپ کےدے حفظ کےدے استاذ امام خان میواتی ایکاک بڑے جید حافظ تھے۔سن۔ مشہور عالم دین سیدحسینسید حسین احمد مدنی کےدے بڑےوڈے بھائی جو خود عالم فاضل تھے،سن ، [[مدینہ منورہ]] ہجرت کرچکے تھے،سن، انہوںانہاں نے آپ کے لئےلئی مدینہ منورہ سےتوں حفظ قرآن کیدی ایک اعزازی سند بھیجی، اس وقت آپ بسی نظام الدین اولیاء میںاپنےوچ اپنے والد کےدے ہاںکول تھے۔سن۔
 
=== خلیل احمد سہارنپوری ===
مشہور عالم دین خلیل احمد سہارنپوری جو آپ کےدے والد کےدے شیخ تھےسن انانہاں سےنال آپ کونوں بڑی محبت تھی۔سی۔ چنانچہ سید محمد ثانی حسن رقم طراز ہیںنیں:
 
مولانا محمد یوسف صاحبؒ پر بچپن ہی سے بزرگوں کی اور مشائخِ وقت کی نظریں رہیں، مولانا ان بزرگوں کی گودوں میں پلے اور ان کے ناز پروردہ تھے، خصوصاً حضرت مولاناخلیل احمد سہارنپوری جو اس وقت کے شیخ المشائخ اور مرجع خلائق تھے، اس روشن حبین اور بلند اقبال فرزند پر خاص عنایت کی نظر رکھتے تھے۔ خود مولانا محمد یوسف صاحبؒ حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوریؒ جو سے اس طرح پیش آتے تھے کہ جیسے کوئی لاڈلا بچہ اپنے بے پایاں شفقت کرنے والے باپ سے پپیش آتا ہے۔ یہ حضرت مولاناؒ کو '''ابا''' کہ کر ہکارتے تھے۔ گھر میں رحمتی نام کی خادمہ کھانا پاکتی تھی۔ ایک روز مولانا محمد یوسف صاحب مچل گئے اور کہنے لگے کہ میں تو ابا کے ہاتھوں کی پکائی ہوئی روٹی کھاؤں گا۔ حضرت مولانا خلیل احمد سہارنپوری اندر تشریف لے گئے اور فرمایا کہ: میں اپنے بیٹے کے لئے روٹی پکاؤں گا۔ اور بے تکلف اپنے ہاتھوں سے روٹی پکائی اور مولانا یوسف صاحبؒ کوکھلائی۔<ref>سوانح حیات حضرت مولانامحمد یوسف کاندھلویؒ، صفحہ: 168، از سید محمد ثانی حسنی</ref>
Line ۲۳ ⟶ ۴۳:
* آپ کی ابتدائی تعلیم میں عالم دین مولوی منیر احمد نے بھی ھصہ لیا اوت متعدد کتابیں پڑھائیَ
 
=== متوسطات کیدی تعلیم ===
فقہ کی کتابیں، کنزلدقائق تک حافظ مقبول حسن گنگوہی سے پڑھیں۔1351ھ میں آپ کے والد حج کو جانے لگے تو آپ کو مدرسہ مظاہرالعلوم سہارنپور میں داخل کردیا۔ وہاں اس سال آپ نے ہدایہ اولین زکریا قدوہسی گنگوہی سے اور میبذی مشہور عالم دین جمیل احمد تھانوی سے پڑھی۔والد صاحب کی حج سے واپسی پر کچھ مدت کے بعد آپ پھر بستی نظام الدین اولیاءؒ میں آگئے اور آگے کی کتابیں مشکوۃ شریف، اور جلالین پڑھیں۔ مشکوٰۃ شریف والد سے اور جلالین عالم دین احتشام الحسن کاندھلوی سے پڑھی۔ ساتھیوں میں انعام الحسن کاندھلوی ، قاری سید رضا حسن بھوپالی، مولوی عبدالغفور میواتی تھے۔
 
=== حدیث کیدی تعلیم و تکمیل ===
* 1354ھ میں آپ کے والد نے آپ کو دوبارہ مظاہرالعلوم سہارنپور میں داخل کیا اور آپ نے وہاں صحاح اربعہ پڑھیں، صحیح بخاری شریف، عالم دین مولانا حافظ عبدالطیف سے پڑھیں۔
* صحیح مسلم شریف منظور احمد خان سے پڑھی۔
Line ۴۱ ⟶ ۶۱:
 
== وفات ==
29 ذی قعدہ 1384ھ بمطابق [[2 اپریل]] [[1965|1965ء]] کو بروز جمعہ 02:50 منٹ پرتے دار فانی سےتوں کوچ کرگئے۔
== حوالے ==
<references />
{{حوالے}}
 
{{تبلیغی جماعت}}
 
[[گٹھ:بھارت دے سنی علما]]
[[گٹھ:بھارتی مسلم شخصیتاں]]
[[گٹھ:1917ء دے جم]]
[[گٹھ:1965ء دیاں موتاں]]
[[گٹھ:دیوبندی علماء]]
[[گٹھ:اسلامیت]]
[[گٹھ:مسلم شخصیتاں]]