"<span lang="ur">تاشکند</span>[[ گٹھ:مضامین جنہاں وچ اردو بولی دا متن شامل اے ]]" دیاں دہرائیاں وچ وکھراپا

Content deleted Content added
لیک ۷۱ –
 
== 20ویں صدی ==
[[روسی سلطنت]] دے خاتمے تے [[بالشویک انقلاب]] دے نال ہی ایتھے دی صوبائی حکومت نے تاشقند نوں اپنے زیر انتظام لے کے روسی استبداد توں آزادی دی کوشش کیتی جسنوں بغاوت نال تعبیر کردے ہوئے سختی نال کچل دتا گیا اسنوں [[ترکستان]] دی [[بسماچی تحریک]] دے ناں نال یاد کیتا جاندا اے ۔ [[اپریل]] 1918ء کونوں تاشقند کو نوں[[ترکستان خودمختار سوویت اشتراکی جمہوریہ]] کادا [[دارالحکومت]] بنا دیادتا گیا۔ اس عرصےچر میںچ مسلمانوںمسلماناں نے [[بسماچی تحریک]] کیدی صورت میںچ علم جہاد بلند کیےکیتے رکھارکھیا لیکن [[روسی سلطنت]] نے اس ابھرتےابھردے ہوئے خطرے کادا بھیوی خاتمہ کر دیا۔دتا۔ بالآخر [[1930ء1930]] میںچ تاشقند کونوں [[سمرقند]] کیدی جگہ [[ازبک سوشلسٹ سوویت جمہوریہ]] کادا دارالحکومت بنا دیادتا گیا۔
[[1920ء1920]] اورتے [[1930ء1930]] کیدے دہائیدہاکے میں چ شہر میںچ صنعتوںصنعتاں کادا جال بچھا دیادتا گیا خصوصاً [[دوسری جنگ عظیم]] کےدے درمیان [[نازی جرمنی|نازی جرمنوں]] کےدے حملے کےدے پیش نظر مغربیلہندے [[روس]] توں وڈی گنتی سےچ بڑی تعداد میں صنعتیںصنعتاں یہاںایتھے منتقل کیکیتیاں گئیں۔ ایکاک خاص منصوبے کےدے تحت یہاںایتھے کےدے مسلمانوں[[مسلمان]]اں کیدی آبادی کےدے تناسب کونوں کمگھٹ کرنےکرن کے لیےلئی بڑی تعدادوڈی گنتی چ میں روسی آبادی یہاںایتھے منتقل کیکیتی گئی گئیں خصوصاً جنگ سےتوں متاثرہ علاقوںعلاقےآں کےدے تمامسارےپناہ پناہگزیناں گزینوں کونوں مسلم اکثریتی علاقوںعلاقےآں میںچ منتقل کر دیادتا گیا تاکہتانجے آبادی میںچ "توازن" قائم کیاکیتا جا سکے۔ بالآخر ہدف حاصل کر لیالتا گیا کہ تاشقند کیدی نصفادھی آبادی روسی باشندوںباشندےآں پر اتے مشتمل ہو جائے۔
[[26 اپریل]] [[1966ء]] کو آنے والے ایک شدید زلزلے میں تاشقند کو زبردست نقصان پہنچا۔ اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.5 تھی۔ اس زلزلے کے نتیجے میں 3 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔
[[1991ء]] میں [[سوویت روس]] کے زوال کے وقت تاشقند ملک کا چوتھا بڑا شہر اور سائنس و انجینئرنگ کے شعبہ جات میں تعلیم کا مرکز تھا۔
[[26 [[اپریل]] [[1966ء1966]] کونوں آن آنے والے ایکاک شدید زلزلے میںچ تاشقند کونوں زبردست نقصان پہنچا۔پہنچیا۔ اس زلزلے کیدی شدت ریکٹر اسکیل پراتے 7.5 تھی۔سی۔ اس زلزلے کےدے نتیجے میںچ 3 لاکھ افراد بے گھر ہوئے۔
[[سوویت اتحاد]] سے آزادی کے بعد تاشقند نومولود ریاست [[ازبکستان]] کا دارالحکومت قرار پایا۔ شہر میں آج بھی روسی آبادی کثیر تعداد میں موجود ہے۔ شہر اپنی سرسبز شاہراہوں، فواروں اور دلفریب باغات کے باعث مشہور ہے۔ تاشقند متعدد بار دہشت گرد حملوں کا نشانہ بھی بن چکا ہے جس کا الزام حکومت مبینہ اسلامی انتہا پسندوں پر عائد کرتی ہے۔
[[1991ء]] میں آزادی کے بعد شہر میں اقتصادی، ثقافتی اور تعمیراتی اعتبار سے کافی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ جس جگہ [[ولادیمیر لینن|لینن]] کا سب سے بڑا مجسمہ ایستادہ تھا آج اس کی جگہ ایک کرۂ زمین نصب کر دیا گیا ہے۔ سوویت دور کی عمارتوں کی جگہ اب جدید عمارتیں لے رہی ہیں جس کی ایک مثال تاشقند کا مرکزی تجارتی علاقہ ہے جہاں 22 منزلہ این بی یو بینک، انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل، انٹرنیشنل بزنس سینٹر اور پلازہ بلڈنگ کی صورت میں فلک بوس عمارتیں کھڑی ہیں۔
[[1991ء1991]] میںچ [[سوویت روسیونین ]] کےدے زوال کےدے وقت تاشقند ملک کادا چوتھا بڑاوڈا شہر اورتے سائنس وتے انجینئرنگ کےدے شعبہشعبےآں جات میںچ تعلیم کادا مرکز تھا۔سی۔
سوویت دور کی پابندیوں کے بعد یہاں کے مسلمانوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی اور اپنی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال کی کھلی اجازت ملی۔ [[2007ء]] میں تاشقند کو اسلامی دنیا کا ثقافتی دارالحکومت قرار دیا گیا <ref>[http://mnweekly.ru/world/20070524/55252222.html Moscow News - World - Tashkent Touts Islamic University<!--Bot-generated title-->]</ref>۔
[[سوویت اتحادیونین]] سےتوں آزادی کےدے بعد تاشقند نومولودنویں ریاست [[ازبکستان]] کادا دارالحکومت[[راجگڑھ]] قرار پایا۔ شہر میںچ آجاج بھیوی [[روسی]] آبادی کثیروڈی تعدادگنتی میںچ موجود ہے۔اے۔ شہر اپنی سرسبز شاہراہوں،شاہراہاں، فواروںفوارےآں اورتے دلفریب باغاتباغاں کےدے باعث مشہور ہے۔اے۔ تاشقند متعددکئی باروار دہشت گرد حملوںحملےآں کادا نشانہ بھی بن چکا ہےاے جس کادا الزام حکومت مبینہ اسلامی انتہا پسندوںپسنداں پراتے عائد کرتیکردی ہے۔اے۔
 
[[1991ء1991]] میں آزادی کے بعد شہر میں اقتصادی، ثقافتی اور تعمیراتی اعتبار سے کافی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ جس جگہ [[ولادیمیر لینن|لینن]] کا سب سے بڑا مجسمہ ایستادہ تھا آج اس کی جگہ ایک کرۂ زمین نصب کر دیا گیا ہے۔ سوویت دور کی عمارتوں کی جگہ اب جدید عمارتیں لے رہی ہیں جس کی ایک مثال تاشقند کا مرکزی تجارتی علاقہ ہے جہاں 22 منزلہ این بی یو بینک، انٹرکانٹی نینٹل ہوٹل، انٹرنیشنل بزنس سینٹر اور پلازہ بلڈنگ کی صورت میں فلک بوس عمارتیں کھڑی ہیں۔
سوویت دور کی پابندیوں کے بعد یہاں کے مسلمانوں کو اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی اور اپنی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال کی کھلی اجازت ملی۔ [[2007ء]] میں تاشقند کو اسلامی دنیا کا ثقافتی دارالحکومت قرار دیا گیا <ref>[http://mnweekly.ru/world/20070524/55252222.html Moscow News - World - Tashkent Touts Islamic University<!--Bot-generated title-->]</ref>۔
 
== ویکھن جوگ تھانواں ==