میں نے جس پر دل کا افسانہ لکھا - ایک مدت تک وہ کاغذ نم رہا
      • جسن شاد
کوئی تعویز ہو رد بلا کا - میرے پیجھے محبت پڑ گئی ہے
خوف اور خواہش کے درمیان نہیں رلنا - یہ جہاں جیسا بھی ہو اب یہاں نہیں رہنا
یہ شہر چھوڑنا ہے مگر اس سے پیشتر - اس بے وفا کو ایک نظر دیکھنا بھی ہے
یا تو تیرا ہی تذکرہ کرے ہر شخص - یا پھر کوئی ہم سے گفتگو نہ کرے
یہ جو ہم لوگ ہیں احساس میں جلتے ہوۓ - ہم زمیں زاد نہ ہوتے تو ستارے ہوتے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا

اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے

      • مرزا اسد اللہ خان غالب
وہ ایک پل ہی سہی جس میں تم میسّر ہو

اس ایک پل سے زیادہ تو زندگی بھی نہیں