"<span lang="ur">جلال الدین خوارزم شاہ</span>[[ گٹھ:مضامین جنہاں وچ اردو بولی دا متن شامل اے ]]" دیاں دہرائیاں وچ وکھراپا

Content deleted Content added
No edit summary
No edit summary
لیک ۲۰ –
'''جلال الدین خوارزم شاہ'''(جم:1199ء ) [[خوارزم شاہی سلطنت]] دا سلطان سی ۔
 
 
 
جلال الدین محمد عالم اسلام کا ایک ایسا سپاہی تھا جس نے چنگیز جیسوں کا بڑی جرات سے مقابلہ کیا۔ جب اس پر چنگیز نے تمام راستے مسدود کر دیئے تو اس نے نہایت دلیری سے دریائے سندھ میں چٹان سے کود کر گھوڑے سمیت چھلانگ لگا دی اور دیکھتے ہی دیکھتے دریا عبور کر گیا۔
 
اس کے بعد اس نے کوہستان نمک میں کافی عرصہ گزارا یہاں قیاح اور یلدوز سے جنگیں بھی ہوئیں اور وہ آخر کار ختم ہو گئے۔
اس علاقے میں سلطان نے رائے شنکر کھوکھر کی بیٹی سے شادی کرکے کھوکھروں کو اپنا حمایتی بنایا۔ سلطان جتنا عرصہ بھی کوہستان نمک میں رہا دو قلعے اس کے نام سے مشہور ہیں ایک ائمہ میرا کے پاس قلعہ سمر قند کے اور دوسرا ضلع خوشاب میں تلاجھہ کے نام سے مشہور ہے۔
 
خوارزم شاہ عالم اسلام میں سب سے زیادہ طاقتور تصور کیا جاتا تھا لیکن چنگیز کے سامنے اس کے والد کی بزدلی کی وجہ سے اسے بھی آرام نصیب نہ ہوا اور وہ ملک علیک منگولوں کو ناکوں چنے چبواتا رہا اور جب تک جیا اس نے ان کو سکھ کا سانس نہیں لینے دیا۔ وہ سلطان کو ہمیشہ شکست دینے میں ناکام رہے۔
 
 
منبکرنی۔ وسط ایشیا کا ایک ایسا ہیرو ہے جس کی مثال پوری اسلامی تاریخ میں نہیں ملتی۔ اس نے اس وقت مغلوں کے سامنے ڈٹ کر مردانہ وار مقابلہ کرنے کی ٹھانی۔ جب پورے عالم اسلام پر نزع کی حالت طاری تھی اس نے پورے 20 سال مغلوں کے علاوہ دوسرے حکمرانوں کا مقابلہ کیا اور کامیابی نے اس کے قدم چومے آج بھی اہل ازبکستان کیلئے وہ مثالی ہیرو کا درجہ رکھتا ہے۔
 
اس کی کئی یادگاریں قائم کی گئی ہیں اور سکوں پر اس تصاویر بنائی گئی ہیں۔
یہ جب چنگیز خان کے نرغے میں آ گیا تو اس نے پہاڑ کی چوٹی سے گھوڑے کو دریائے سندھ میں ڈال دیا اور چھلانگ لگا کر دوسرے کنارے پہنچ کر چنگیز خان جیسے آدمی نے بھی حیرانی سے منہ میں انگلی ڈال لی اور اپنے بیٹوں کو اس کی بہادری اور جرات کا نمونہ قرار دے کر بتایا۔
==جیون==