"<span lang="ur">دار الاسلام</span>[[ گٹھ:مضامین جنہاں وچ اردو بولی دا متن شامل اے ]]" دیاں دہرائیاں وچ وکھراپا

Content deleted Content added
"دارالاسلام کی تعریف : دارالاسلام سے مراد ایسا ملک ہے جہاں مسلمانوں کی حکومت ہو۔<br/> فقہی..." نال صفہ بنایا گیا۔
 
لیک ۲ –
فقہی اصطلاح میں دارالاسلام بننے کے لیے اتنی بات ہی کافی ہے جہاں مسلمانوں کی حکومت ہو اور وہاں اسلامی شعائر اور احکام اسلامیہ کا غلبہ ہو ۔[[اسلام]] کا گھر۔ وہ ملک یا حکومت جس میں اسلامی قوانین رائج ہوں۔ یہ ضروری نہیں کہ وہاں کا رہنے والا آدمی مسلمان ہو۔ غیر مسلم بھی شہری ہو سکتے ہیں۔ ان کی حفاظت مسلمانوں کے ذمے ہوتی ہے اس لیے انھیں ذمی کہتے ہیں۔ انھیں اپنے مذہبی فرائض کے بجا لانے میں ہر قسم کی آزادی ہوتی ہے۔ لیکن وہ مسلمانوں کے مطیع ہوتے ہیں۔
 
== مزیدہور دیکھیےویکھو ==
* [[دار الحرب]]
* [[دار الصلح]]
لیک ۸ –
{{متضاد بین الویکی}}
 
[[زمرہگٹھ:اسلام اور دیگر مذاہب]]
[[زمرہگٹھ:اسلام اور سیاست]]
[[زمرہگٹھ:تبدیلی مذہب]]
[[زمرہگٹھ:جغرافیہ مذہب]]
[[زمرہگٹھ:مذہبی اصطلاحات]]
 
[[ja:イスラム世界]]