"<span lang="ur">زرخیز ہلال</span>[[ گٹھ:مضامین جنہاں وچ اردو بولی دا متن شامل اے ]]" دیاں دہرائیاں وچ وکھراپا

Content deleted Content added
"thumb|زرخیز ہلال، 8 ہزار سال قبل مسیح '''زرخیز ہلال''' {{دیگر نام | عرب..." نال صفہ بنایا گیا۔
 
No edit summary
لیک ۱ –
[[ملففائل:Fertile_Crescent_7500_BC_DAN.PNG|thumb|زرخیز ہلال، 8 ہزار سال قبل مسیح]]
'''زرخیز ہلال''' {{دیگرہور نامناں | عربی = الهلال الخصيب | انگریزی = Fertile Crescent}} [[مشرق وسطیٰ]] میںوچ ہلالی شکل کادا ایکاک تاریخیتریخی خطہ ہے جس میںوچ [[سرزمین شام|لیونت]]، قدیمپرانے [[بین النہرین|مابینوچکار النہریندریاواں]] اور قدیمتے [[پرانا مصر]] شامل ہیں۔نیں۔ "زرخیز ہلال" کیدی اصطلاح سب سےتوں پہلے [[جامعہ شکاگو یونیورسٹی]] کےدے ماہر آثار قدیمہ [[جیمز ہنری بریسٹیڈ]] نے استعمال کی۔ورتی۔
 
[[دریائے نیل|نیل]]، [[دریائے اردن|اردن]]، [[دریائے فرات|فرات]] اور [[دریائے دجلہ|دجلہ]] کے دریاؤں سے زرخیز ہونے والا 4 سے 5 لاکھ مربع [[الف پیما|کلومیٹر]] کے رقبے پر پھیلا یہ علاقہ [[بحیرہ روم]] کے مشرقی ساحلوں سے [[صحرائے شام]] کے شمالی علاقوں اور [[جزیرہ]] اور [[بین النہرین|مابین النہرین]] سے [[خلیج فارس]] تک پھیلا ہوا ہے۔ اس علاقے میں موجودہ [[مصر]]، [[اسرائیل]]، [[مغربی کنارہ]]، [[غزہ پٹی]] اور [[لبنان]] اور [[اردن]]، [[شام]]، جنوب مشرقی [[ترکی]] اور جنوب مغربی [[ایران]] کے علاقے کے چند علاقے شامل ہیں۔ دریائے نیل کے طاس کی آبادی 70 ملین، دریائے اردن کے طاس کی تقریباً 20 ملین اور دریائے دجلہ و فرات کے طاس کی 30 ملین ہے، اس طرح زرخیز ہلال کی موجودہ آبادی 120 ملین سے زائد بنتی ہے یعنی یہ مشرق وسطیٰ کی کم از کم ایک تہائی آبادی کا حامل علاقہ ہے۔
زرخیز ہلال انسانی تاریخ کے شاندار دور کا عینی گواہ ہے۔ دنیا کی تاریخ کی چند عظیم ترین تہذیبیں اسی علاقے میں پروان چڑھیں۔ تحریر اور ریاستی معاشروں نے اسی سرزمین پر جنم لیا اور اسی لیے اس علاقے کو "تہذیب کا گہوارہ" کہا جاتا ہے۔