"<span lang="ur">محمد قاسم نانوتوی</span>[[ گٹھ:مضامین جنہاں وچ اردو بولی دا متن شامل اے ]]" دیاں دہرائیاں وچ وکھراپا

Content deleted Content added
EmausBot (گل بات | حصے داری)
چھوٹا کم r2.7.2+) (رلانا روبوٹ: ur:محمد قاسم نانوتوی
No edit summary
لیک ۱ –
'''محمد قاسم نانوتوی''' [[اک]] اسلامی مزھبی پڑھاکو سی۔ اونے [[رشید احمد گنگوہی]] نال رل کے [[دارالعلوم دیوبند]] دیشہر وچ [[دارالعلوم دیوبند]] شہر چدی نیو رکھی۔
 
محمد قاسم نانوتوی اک پنڈ نانوتہ چوچ 1832 چ جمےجمیا تے 1880 چ مریا۔
[[Category:انجان]]
 
مولانا قاسم نانوتوی کو کون نہیں جانتا یہ ہستی محتاجِ تعارف نہیں ، ہر مکتبہ فکر چاہے مرزائی ہی کیوں نا ہو ان سے بخوبی واقف ہے ، یوں تو اپنوں کیلئے نانوتوی صاحب کی بہت سی خدمات ہیں جن میں سے ایک چھوٹا سا کارنامہ قارئین کی خدمت میں پیش ہے
بانی دیوبند قاسم نانوتوی نے اہل اسلام کے اجتماعی عقیدہ ختم نبوت کا انکار کیا ہے اور خاتم النبیین کے معنی میں تحریف کی ہے۔ نانوتوی کی چند ایک عبارات ہدیہ قارئین کی جاتی ہیں۔
 
بانی دیوبند قاسم نانوتوی لکھتے ہیں:
سو عوام کے خیال میں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کا خاتمہ ہونا بایں معنی ہے کہ آپ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانہ کے بعد اور آپ سب میں آخری نبی ہیں۔ مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تآخر زمانہ میں بالذات کچھ فضیلت نہیں، پھر مقام مدح میں ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین فرمانا اس صورت میں کیوں کر صحیح ہو سکتا ہے۔ (تحذیر الناس صفحہ3 طبع دیوبند)
 
اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی (صلی اللہ علیہ وسلم) بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدی میں کچھ فرق نہ آئے گا۔ (تحذیرالناس صفحہ 28 طبع دیوبند)
 
آپ موصوف بوصف نبوت بالذات ہیں اور سو آپ کے اور نبی موصوف بوصف نبوت العرض۔ (تحذیرالناس صفحہ4 طبع دیوبند)
 
تمام اہل اسلام خاتم النبیین کا معنی آخری نبی کرتے ہیں اور کرتے رہے مگر نانوتوی نے اسے جاہل عوام کا خیال بتایا۔ یہ تحریف فی القرآن ہے۔ پھر حضور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے بعد نبی پیدا ہونے کو خاتمیت محمدی، حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے آخری نبی ہونے میں کوئی فرق نہ پڑنا بتایا جو کہ ختم نبوت کا انکار ہے۔ واضح طور پر خاتم النبیین کا ایسا معنی تجویز کیا گیا جس سے مرزا غلام احمد قادیانی کے دعوٰی نبوت کا رستہ ہموار ہو گیا اور مرزائی اپنی حمایت میں آج بھی تحذیرالناس پیش کرتے ہیں تو دیوبندی اپنا سا منہ لے کر رہ جاتے ہیں۔ قادیانیوں نے اس پر مستقل رسالہ بھی لکھ کر شائع کیا ہے۔ “افادات قاسمیہ“ نبوت کی تقسیم بالذات بالعرض نانوتوی کی ایجاد ہے۔
 
دیوبندی حکیم الامت اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں:
جب مولانا محمد قاسم صاحب۔۔۔۔۔۔۔ نے کتاب تحذیرالناس لکھی تو سب نے مولانا محمد قاسم صاحب کی مخالفت کی بجز مولانا عبدالحئی صاحب نے۔ (قصص الاکابر صفحہ 159 طبع جامعہ اشرفیہ لاہور)
 
جس وقت مولانا نے تحذیرالناس لکھی ہے کسی نے ہندوستان بھی میں مولانا کے ساتھ موافقت نہیں کی بجز مولانا عبدالحئی صاحب کے۔ (افاضات الیومیہ ج5 صفحہ 296 طبع ملتان)
 
[[ar:محمد قاسم النانوتوي]]